المصطفیٰ ،خدمت اور احساس کا سفر

نواز کھرل نے سلام کے بعد حکم جاری کیا ، آپ آج المصطفیٰ دستر خوان کی افطاری میں مہمان خصوصی ہیں ،وقت پر پہنچ جائیے گا، نواز کھرل کے ساتھ میرا کئی دہائیوں کا تحریکی،تنظیمی اور صحافتی تعلق بلکہ پیار ہے،میں نے دل ہی دل میں اس کا شکریہ ادا کیا کیونکہ میں تو خود المصطفیٰ ٹرسٹ کے نیک اور فلاحی کا موں میں ایک ،، کاماں،، بننا چاہتا تھا ۔فون بند ہوا تو میں سوچنے لگا کہ ہم تو مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دستر خوان کے خوشہ چین ہیں ،المصطفیٰ دستر خوان میں مہمان خصوصی بننا، میری کیا مجال، یا رسول اللہ ،میں ترے فقیروں میں ،میں ترے غلاموں میں اور کسی نے کیا خوب کہا چمن کے پھول بھی تیرے ہی خوشہ چیں نکلے کسی میں رنگ ہے تیرا ،کسی میں خوشبو تیری زندگی بے مقصد ہو تو بندگی سے بھی عاری ہوجاتی ہے،انسان اور جانور میں فرق ہی درد مندی اور احساس کا ہے،عزیز داری،ہمسائیگی میل ملاقات والوں میں سے کوئی مسائل و مشکلات میں گھرا ہو اور صاحبان مال و زر اپنی دنیا میں مگن ہوں تومعاشرہ جنگل سے بھی زیادہ ابتر ہو جا تا ہے،آج سسکتی،بلکتی ،بیمار انسانیت کسی مسیحا کی منتظر ہے،اگرچہ لاتعداد ایسے خدا ترس لوگ ہیں جنہوں نے انسانیت کی خدمت کو زندگی کا مقصد بنایا ہے اور لاکھوں لوگ ان کی مسیحائی سے فیض یاب ہو رہے ہیں، ان اصحاب خیر میں حاجی حنیف طیب اور عبد ا لرزاق ساجد بھی ہیں ،یہ دونوں بڑے انسان ہیں اور میرے ساتھ ان کا تعلق انجمن طلبہ اسلام ،کا ہے۔ حاجی صاحب میرے سینئر راہنما اور عبدالرزاق ساجد ہمعصر اور دوست ۔انہوں نے خاموشی سے دکھی انسانیت کی خدمت اور اندھیروں میں ڈوبے لوگوں میں روشنیاں بانٹنے کا بیڑہ اٹھایا،نیک نام سیاستدان ، سابق وفاقی وزیر الحاج محمد حنیف حاجی طیب نے 1983 ء میں شہر قائدمیں فلاحی تنظیم المصطفٰی کی بنیاد رکھی، انہیں ملک کی معروف طلباء تنظیم انجمن طلباء اسلام کے بانی اور پہلے صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، المصطفٰی کے موجودہ چیئرمین عبدالرزاق ساجد بھی اسی طلباء تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں اور 92 ء میںوہ اس تنظیم کے مرکزی صدر بھی منتخب ہوئے، انجمن طلباء اسلام اور الحاج محمد حنیف طیب کے ساتھ اسی تنظیمی و نظریاتی تعلق اور رشتے نے عبدالرزاق ساجد کے دل میں خدمت خلق کا جذبہ بیدار کیا، تعلیم مکمل کر کے برطانیہ منتقل ہونے کے چند برس بعد عبدالرزاق ساجد نے 2006 ء میں انگلینڈ میں المصطفٰی کے پلیٹ فام سے خدمت کا آغاز کیا، آج الحمدللّٰہ اس تنظیم کی پاکستان اور آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات سمیت دنیا کے 22 ممالک میں المصطفٰی ویلفیئر ٹرسٹ کا فعال سیٹ اپ دُکھی انسانیت کے درد بانٹ رہاہے، خوشیوں سے محروم مفلوک الحال انسانوں کو سکھ اور سکون فراہم کرنے کے ساتھ بصیرت سے محروم لوگوں میں روشنی تقسیم کر رہا ہے۔ المصطفٰی ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کے زیراہتمام پچھلے کئی برس سے روشنی سب کے لئے کے سلوگن کے تحت پاکستان اور پوری دنیا میں فری آئی کیمپ لگانے کا سلسلہ تسلسل، باقاعدگی اور کامیابی کے ساتھ جاری ہے، ان فری آئی کیمپوں کے ذریعے اب تک ایک لاکھ چوبیس ہزار آنکھوں کے مفت آپریشن کئے جا چکے ہیں، ان فری آئی کیمپوں میں آپریشن سے پہلے ہر مریض کا بلڈ پریشر، شوگر ہیپاٹائٹس اور ایڈز کے ٹیسٹ بھی مفت کئے جاتے ہیں اور مریضوں کو بلا معاوضہ عینکیں، لینز، ادویہ اور کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ المصطفٰی نے المدینہ ٹرسٹ کے اشتراک سے شہر لاہور کے علاقہ مزنگ روڈ پر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سے متصل نہایت شاندار المصطفٰی آئی ہسپتال بھی قائم کر دیا ہے ، افتتاح کے بعد پچھلے چار پانچ ماہ کے مختصر عرصہ میں المصطفٰی آئی ہسپتال میں ایک ہزار سے زائد آنکھوں کے مفت آپریشن مکمل ہو چکے ہیں، اس طرح یہ ہسپتال حالیہ دنوں میں لاہور میں آنکھوں کے سب سے زیادہ آپریشن کرنے والا ہسپتال بن چکا ہے،اس مختصر عرصہ میں المصطفٰی آئی ہسپتال کے شعبہ او پی ڈی سے دس ہزار سے زائد مریض استفادہ کر چکے ہیں، ہسپتال میں جدید ترین مشینری نصب کی گئی ہے، میو ہسپتال لاہور کے شعبہ امراض چشم کے چیئرمین ڈاکٹر ناصر چوہدری المصطفٰی آئی ہسپتال میں ایچ او ڈی اور سرجن کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ ڈاکٹر محمد شریف ایم ایس، معروف بزنس مین طارق حمید فضل صدر، محترمہ رضوانہ لطیف جنرل سیکرٹری، تجمل گرمانی فنانس سیکرٹری اور محترمہ نصرت سلیم شریعہ بورڈ کے ڈائریکٹر کی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھا رہی ہیں، ہسپتال کی ٹیم شہرکے مختلف علاقوں اور گرد و نواح میں او پی ڈی کیمپ لگا کر مریضوں کی سکریننگ کر کے آپریشن کے لئے مریضوں کا انتخاب کرتی اور انھیں ہسپتال لانے کا بندوبست کرتی ہے، ہر بدھ اور جمعہ کو ہسپتال میں آپریشن کئے جاتے ہیں، المصطفٰی آئی ہسپتال اندھیری آنکھوںکو روشنی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ المصطفٰی آئی ہسپتال سے ملحقہ خالی جگہ پر المصطفٰی دسترخوان کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے، اس دسترخوان میں ہسپتال میں آنے والے مستحق مریضوں، ان کے لواحقین اور علاقہ کے غریب افراد، مزدور اور ضرورت مند طلباء کو معیاری کھانا مفت اور عزت و احترام کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے،ٹرسٹ کی ٹیم نے کرونا وبا ء کے دوران سخت ترین حالات میں اپنی جان اور صحت کی پرواکئے بغیر ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے غریب گھرانوں میں اشیائے خورو نوش کے بیگ تقسیم کرنے کا کام مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔ المصطفٰی کی طرف سے جون تا دسمبر 2020 ء پاکستان میں 6800، غزہ فلسطین میں 4280، لبنان میں 960، شام میں 5245، بنگلہ دیش میں 1100، برما میں 2800، یمن میں 9500، کینیا میں 2750، تنزانیہ میں 3570 اور ملائی میں 2100 فوڈ بیگ تقسیم کئے گئے،بنگلہ دیش میں پناہ گزیں برما کے بے گھر مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی داد رسی کے لئے سب سے پہلے اور سب سے زیادہ کام المصطفٰی نے سرانجام دیا، روہنگیا مسلمانوں کے لئے متعدد بارامداد بنگلہ دیش اور برما بھیجی گئی،المصطفٰی کی طرف سے اب تک ایک ملین پونڈ کی رقم روہنگیا مسلمانوں کی بحالی اور داد رسی کے لئے خرچ کی جا چکی ہے،بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں قائم روہنگیا مسلمانوں کے مہاجر کیمپوں میں المصطفٰی کے میڈیکل کیمپ مسلسل کام کر رہے ہیں اور فوڈ بیگز کی تقسیم کا سلسلہ بھی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ المصطفٰی کی طرف سے رمضان المبارک کے دوران غریب خاندانوں میں کھانے پینے کی اشیاء پر مشتمل فوڈ پیکٹس تقسیم کرنے کی خوبصورت روائت کئی برس سے جاری ہے،گذشتہ سال 2020 ء رمضان المبارک کے دوران 88000 رمضان فوڈ پیکٹ تقسیم کئے گئے،المصطفٰی کے زیراہتمام ہر برس موسم سرمامیں مستحق افراد اور غریب خاندانوں کو رضائیاں، گرم کپڑے، جرسیاں اور گرم چادریں فراہم کی جاتی ہیں۔یہ ہے المصطفٰی ٹرسٹ کی سماجی خدمت کی ایک جھلک، اگر انسان بے لوث ہو کر رضائے الٰہی اور عشق مصطفیٰ کیلئے انسانی خدمت کرے تو برکت ہی برکت ہے ، ایک چراغ سے دوسرا چراغ جل اٹھتا ہے،ضرورت ہے کہ ہم سب اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالتے رہیں تاکہ یہ چراغ جلتے رہیں۔